الجزایر؛ رمضان میں عمامہ گزاری کی قدیم روایت

IQNA

الجزایر؛ رمضان میں عمامہ گزاری کی قدیم روایت

9:59 - April 06, 2024
خبر کا کوڈ: 3516165
ایکنا: الجزایر کی بعض مساجد میں رمضان المبارک میں جوان ائمہ جماعات کو عمامہ دینے کی رسم منعقد کی جاتی ہے۔

ایکنا نیوز- اناطولیہ نیوز ایجنسی کے مطابق حفظ کرنے والے ہزاروں بچے حتیٰ کہ بالغ حافظ بھی ہر سال رمضان المبارک کے آخری ایام میں حفظ قرآن کی تقریب میں شرکت کرنے کے لیے مذہبی اجتماعات میں شرکت کرتے ہیں۔ وہ تقریبات جو نماز تراویح کے بعد اور کبھی اس نماز سے پہلے ہوتی ہیں۔

الجزائر کی مساجد میں اماموں اور قرآن پاک کے تلاوت کرنے والوں کو عمامہ یا پگڑیاں پہننا فوج میں فوجی عہدہ دینے کی روایتی تقریب سے زیادہ مختلف نہیں ہے۔

الجزائر کی مساجد کے پرانے رواج اور روایت میں اسلامی علوم کے ہر طالب علم کو 3 مذہبی درجات ملتے ہیں۔ پہلا درجہ وہ ہے جب وہ پورا قرآن پاک حفظ کر لے۔ دوسرا درجہ وہ ہے جب وہ احادیث نبوی کے ساتھ قرآن پاک حفظ کر سکے۔ اور تیسرا درجہ اس وقت سے متعلق ہے جب وہ دو عظیم اسلامی علماء (دو شیخوں) سے مذہبی اجازت نامہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوتا ہے۔ یہ اجازت اسے فتویٰ دینے کی بھی اجازت دے گی۔

 

عمامه‌گذاری حافظان قرآن در الجزایر؛ سنتی پابرجا طی قرون متمادی

یہ روایت جو کہ الجزائر کے بعض علاقوں میں زوال پذیر ہے، اب بھی اس ملک کے کئی بڑے شہروں میں رائج ہے، اور اس ملک کی کچھ مساجد، خاص طور پر وہ مساجد جن میں قرآنی مدارس یا  "کتاتیب" شامل ہیں، قدیم روایت کے مطابق، رمضان کے مقدس مہینے کے اختتام پر، نوجوان جماعت کے اماموں اور قرآن پاک حفظ کرنے والوں کے لیے پگڑیاں یا عمامہ باندھنے کی تقریب منعقد کی جاتی ہے۔

یہ تقریب، جو سینکڑوں سال پرانی ہے، آج بھی موجود ہے اور یہ روایت ہے کہ صوفی مسلک کی کچھ مساجد اور قرآنی مکاتب جو "زاویہ" کے نام سے مشہور ہیں، اسے انجام دیتے ہیں۔

 

 

دینی علوم کے طلباء کی پگڑی کی تقریب

ہر سال رمضان المبارک کی آخری راتوں میں، یعنی اس مقدس مہینے کی 27ویں، 28ویں اور 29ویں راتوں میں، الجزائر کے شہروں کی بعض مساجد میں ایک خصوصی تقریب منعقد کی جاتی ہے جسے جماعت کے اماموں کی پگڑی یا عمامہ کے حفظ کرنے والوں کی پگڑی پہنایا جاتا ہے۔ 

 

عمامه‌گذاری حافظان قرآن در الجزایر؛ سنتی پابرجا طی قرون متمادی

 

اس رپورٹ کے مطابق ہر طالب علم ایک بیگ لاتا ہے جس میں سفید عبایا، سفید پگڑی اور پرفیوم کی بوتل ہوتی ہے۔ طلباء مذہبی علماء اور جماعت کے اماموں کے سامنے حاضر ہوتے ہیں اور اس شیخ کا ہاتھ چومتے ہیں جن سے انہوں نے قرآن سیکھا تھا۔/

 

 

4205213

 

نظرات بینندگان
captcha