مساجد کی نابودی اسلامی تشخص متاثر کررہی ہے

IQNA

مساجد کی نابودی اسلامی تشخص متاثر کررہی ہے

6:02 - April 22, 2024
خبر کا کوڈ: 3516255
ایکنا: امیر جماعت اسلامی نے انڈیا میں مساجد کو تباہ کرنے کی سازش کو اسلامی تشخص مٹانے کی سازش قرار دیا.

ایکنا نیوز کے مطابق، وائس آف پاکستان کی ویب سائٹ کا حوالہ دیتے ہوئے، ہندوستان میں جماعت اسلامی کے امیر سید سعادت اللہ الحسینی نے کہا ہے کہ مساجد، اسکولوں اور دیگر اسلامی مقامات کو تباہ کرنے کی کارروائی اچھی پالیسی نہیں ہے اور اس سے اسلامی تشخص کو خطرہ لاحق ہے۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق جماعت ہند کے رہنما سید سعادت اللہ حسینی نے ریاست کیرالہ میں منعقدہ ایک بہت بڑے ’’ہندوتوا کے خلاف مزاحمت‘‘ مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کہا: نئی دہلی اور دیگر ریاستوں کے مختلف حصوں میں نہ صرف تباہی کی مہم چلائی جارہی ہے جو اسلامی تشخص کو تباہ کرتا ہے بلکہ ہندوستان کے سیکولر تانے بانے کو خطرے میں ڈالتا ہے۔

الحسینی نے فرقہ واریت، نفرت اور نسل پرستی کے خلاف فیصلہ کن مزاحمت کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے نفرت پھیلانے اور معاشروں میں تقسیم کے پریشان کن رجحان کی طرف بھی اشارہ کیا اور برطانوی مورخ آرنلڈ ٹوئنبی کے اس بیان کا حوالہ دیا کہ "تہذیبیں خودکشی سے مرتی ہیں، قتل سے نہیں"، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ نفرت پھیلانا ترقی پر ترجیح بن گیا ہے۔

الحسینی نے اداروں پر اعتماد کی کمی اور فرقہ وارانہ پروگراموں کو نافذ کرنے کے لیے عدالتی نظام میں ہیرا پھیری کی طرف بھی توجہ مبذول کرائی اور قانون کے منتخب نفاذ اور سیاسی رہنماؤں کی طرف سے نفرت انگیز تقاریر کو معمول پر لانے کی مذمت کی۔

 

انہوں نے مساجد کی تباہی پر بھی تشویش کا اظہار کیا، بشمول جنوبی دہلی میں مہرولی علاقے میں 600 سال پرانی اخوانجی مسجد کی بات کی۔

جماعت اسلامی ہند کے امیر نے فرقہ وارانہ سیاست کے خطرناک راستے کے خلاف خبردار کیا جس سے نہ صرف مسلمانوں کو خطرہ ہے بلکہ عدلیہ کی سالمیت اور قانون کی حکمرانی کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

الحسینی نے مصیبت کے وقت استقامت کی اہمیت اور خدمت، محبت اور مکالمے کے ذریعے دلوں اور دماغوں کو جیتنے کی ضرورت پر زور دیا اور تعلیمی، معاشی بااختیار بنانے، جبر کے خلاف مزاحمت اور مذہبی آزادی کے تحفظ پر زور دیا۔/

 

4211521

نظرات بینندگان
captcha